ایتھنز (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مملکت کی ایرانی خلاف ورزیوں خاص طور پر اس کے جوہری پروگرام کے میدان میں ہونے والی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایتھنز میں اپنے یونانی ہم منصب نکوس ڈینڈیا کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے ایران پر ایک بار پھر اپنے جوہری پروگرام میں شفافیت پر زور دیا۔
سعودی وزیر نے نشاندہی کی کہ ایران کی خلاف ورزیاں تہران کے اس دعوے سے متصادم ہیں جس میں اس کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
انہوں نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی حمایت پر زور دیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے “ایران اور P5+1 ممالک کے درمیان تعطل کا شکار جوہری مذاکرات کے بارے میں یونانی وزیر خارجہ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے یونانی وزیر خارجہ کو حوثی گروپ کے بین الاقوامی نیویگیشن کے لیے خطرے سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ حوثیوں کی اس حوالے سے تازہ ترین کارروائی سمندر میں ایک شہری جہاز کو ہائی جیک کرنا ہے۔
بات چیت کے دوران سعودی وزیر نےکہا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے یمن میں فوجی کارروائیوں پر اصرار خطرناک ہے۔