اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر خارجہ غابی اشکنازی نے خبردار کیا ہے کہ ان کا ملک ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
یونانی اور قبرصی ہم منصبوں اور قبرص کے پافوس میں ایک سینئر اماراتی عہدیدار کے ساتھ ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ بات چیت میں خطے میں خوشحالی اور استحکام کے قیام کے امکانات پر توجہ دی گئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا ہم نے ایران اور حزب اللہ کے مشرق وسطی کےعدم استحکام اور علاقائی امن کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ہم ایرانی حکومت کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے جو بھی ضروری ہوا کریں گے۔
اسرائیلی وزیرخارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہےجب ایران نے الاقوامی برادری کے ساتھ کیے گئے اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 60 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے اور 235 آسو ٹوپس کو تقویت دینے کا اعلان کیا ہے۔
قبل ازیں جمعہ کے روز ایرانی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا اب ہمیں فی گھنٹہ 9 گرام یورینیم افزودہ کرنا ہے تاکہ افزودہ یورینیم کی مقدار 60 فیصد تک پہنچائی جاسکے۔
انھوں نے مزید کہا کہ نطنز کے سائنس دان افزودہ یورینیم کی تیاری کے لیے مجوزہ سینٹری فیوجز کی دو سیریز ترتیب دینے کے طریقہ کار پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح ہمارے یورینیم کی پیداوار میں 60 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت فی گھنٹہ 6 گرام یورینیم افزودہ کیا جا رہا ہے اور اس شرح کو 9 گرام فی گھنٹہ کرنا ہے۔