اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی راہ ہموار کرنے والے معاہدے کی پابندی نہیں کریں گے۔ اسرائیل کے پاس ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے تمام آپشن کھلے ہیں۔
یہ بیان مغربی ممالک (جرمنی ، فرانس اور برطانیہ کے علاوہ ، چین اور روس کے علاوہ) اور ایران کے مابین ویانا گذشتہ شام ختم ہونے والے مذاکرات کے بعد سامنے آیا ہے۔ گذشتہ روز ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کے احیاء کے بارے میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔ فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
ماہرین کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جنہیں ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ ایران پر عاید کردہ امریکی پابندیوں کی فہرست تیار کریں جنہیں اٹھایا جانا ہے۔ اسی طرح ان ٹیموں کو ایران کی طرف سے جوہری معاہدے کے پروٹوکول اور اس کی شرایط پرعمل درآمد کا طریقہ کار وضع کرنے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔
برطانوی ، فرانسیسی اور جرمن عہدے داروں نے ویانا کے دو الگ الگ ہوٹلوں میں مقیم امریکی اور ایرانی وفود کے مابین تبادلہ خیال کیاجائے گا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ نے گذشتہ سال ایک ایسا قانون پاس کیا تھا جس پر حکومت کو ایٹمی معاملے پر اپنا موقف سخت کرنے کا پابند کیا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت ایران کو یورینیم کی افزودگی کو 20 فی صد سے زیادہ کرنے اور سالانہ 120 کلوگرام یورینیم کی افزودگی کا بھی پابند بنایا گیا ہے۔