واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کے دورے کے موقع پر کہا ہے کہ ایران کو کبھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ انھوں نے ایران کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت کی بھی مذمت کی ہے۔
وہ سوموار کے روز اسرائیلی صدر ریووین رویلین کی قیام گاہ پر گفتگو کررہے تھے۔ انھوں نے کہا :’’ امریکا اور اسرائیل یک آواز ہو کر یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کبھی اجازت نہیں دی جانا چاہیے۔ انھوں نے ایران سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردوں اور ملیشیاؤں کو رقوم اور اسلحہ مہیا کرنے اور تربیت دینے کا سلسلہ بند کردے اور اس کو یہ کام فوری طور پر کرنا چاہیے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکی صدر کے ان حالیہ بیانات کے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کا ملک خطے میں امن اور استحکام کی بحالی کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ باہمی تعامل کو تیار ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے غیرملکی دورے کے موقع پر مختلف تقاریر اور گفتگوؤں میں ایران کے خلاف سخت لب ولہجہ اختیار کیا ہے۔ اس پر فرقہ ورانہ تنازعات اور دہشت گردی کی آگ بھڑکانے کا الزام عاید کیا ہے اور اس کو عالمی برادری میں الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی شاہ سلمان خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔
امریکی صدر سعودی عرب کے دو روزہ دورے کے بعد سوموار کی صبح اسرائیل پہنچے تھے اور وہ صہیونی وزیراعظم بنیامین نتین یاہو سے ملاقات کرنے والے تھے۔ وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم میں منگل کے روز فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تعطل کا شکا ر امن مذاکرات کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں۔