تہران (جیوڈیسک) ایران کے لئے امریکا کے خصوصی ایلچی برائن ہُک نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک مئی کے بعد تہران سے تیل خریدنے والے ملکوں کا پیچھا کرے گا۔
مسٹر ہُک نے کہا کہ ’’امریکی پابندیاں اس ملک پر بھی لاگو ہوں گی جسے ماضی میں مذاکرات کے بعد تیل خریداری کا استثنیٰ دیا گیا، تاہم اس ملک کا ایران سے تیلخریداری کا کوٹہ باقی تھا، اب نئی صورتحال میں اس کوٹے کی خریداری اس ملک کو امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے پڑے گا۔ ہماری پالیسی واضح ہے کہ ’’ایران سے تیل خریداری کا باب مکمل طور پر بند ہو گیا ہے۔ یہ ہمارا حتمی فیصلہ ہے۔‘‘
یاد رہےامریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے جمعرات کی اشاعت میں خبر دی تھی کہ چین اور بھارت امریکا کی جانب سے نومبر میں ایران سے تیل خریداری کے استثنیٰ کی مدت [مئی] ختم ہونے کے بعد اس وقت تک ایرانی تیل خرید سکتے ہیں جب تک ان کا کوٹا پورا نہیں ہوتا۔
= برائن ہُک نے کہا تھاکہ ایرانی حکومت اور ان ملیشاؤں میں کوئی فرق جنہیں تہران اسلحہ فراہم کرتا ہے۔ ان کے خیال میں ’’ایران کے خلاف امریکی پابندیاں اسے چٹ کر لیں گی۔‘‘
مسٹر ہُک نے کہا ’’مشرق وسطیٰ کے کئی ملکوں کو ایرانی دھمکیوں کا سامنا ہے۔ امریکا کے پاس ایرانی دھمکیوں سے نپٹنے کے کئی طریقے موجود ہیں، تاہم فی الوقت ہم ایران پر پابندیاں لگا کر اسے راہ راست پر لانے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔‘‘