ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے رہبر اعلی علی خامنہ ای نے ملک کے اندر اپوزیشن عناصر کو “دشمن” قرار دیا ہے۔
سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں 18 جون کو مقررہ صدارتی انتخابات میں شرکت کے حوالے سے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ووٹ دینا ” شرعا واجب ” ہے۔
ایرانی طلبہ کے سروے مرکز (ISPA) کی جانب سے کرائے جانے والے سروے کے مطابق ووٹنگ کا حق رکھنے والے ایرانیوں کی کُل تعداد میں سے 34% افراد 18 جون کو مقررہ صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دوسری جانب سروے میں شریک 32.4% افراد کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات میں کسی طور بھی ووٹ نہیں ڈالیں گے۔
خامنہ ای نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ ایران ویانا میں جاری مذاکرات کی روشنی میں جوہری معاہدے کو از سر نو زندہ کرنے کے معاملے میں عالمی قوتوں کی جانب سے وعدوں کا نہیں بلکہ عمل کا خواہاں ہے۔
ایران اور عالمی قوتیں اپریل کے اوائل سے بات چیت کر رہی ہیں۔ اس کا مقصد تہران اور واشنگٹن کو جوہری معاہدے میں مکمل پاسداری کے ساتھ واپس لانا ہے۔ یہ معاہدہ 2015ء میں طے پایا تھا۔ مئی 2018ء میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے سے علاحدہ ہو گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے فوری طور پر تہران پر دوبارہ سے پابندیاں عائد کر دیں۔ اس اقدام کا جواب ایران نے جوہری پاسداریاں پوری کرنے سے انکار کی صورت میں دیا۔
ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس جمعرات کے روز یہ کہہ چکے ہیں کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے چھٹے دور کی توقع رکھتا ہے۔