اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور ایران نے دونوں ممالک کے مابین 5 سالہ اسٹریٹجک تجارتی پلان کو دونوں ممالک کے عوام کے لیے بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے اس پر عملدرآمد یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں وزارت تجارت کے تحت پاکستان ایران بزنس فورم اسلام آباد میں منعقد ہوا، فورم کے تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق اجلاس کی مشترکہ صدارت وزیر تجارت خرم دستگیراور ایرانی وزیر تجارت،صنعت و کان کنی محمد رضا نعمت زادہ نے کی۔ فورم سے خطاب کے کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ 5سالہ پلان پاک ایران تعاون کے نئے دور کا آغاز ہے جس کے ذریعے دونوں ممالک نے نئے عزم کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعاون کی بنیاد رکھی ہے جس میں معاشی فوائدکے حصول کے ساتھ ایک دوسرے کے مفادات کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے باہمی تجارت میں موجود نان ٹیرف رکاوٹیں فوری طور پر دورکرنے پراتفاق کیا ہے تاکہ آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مناسب تجارتی ماحول میسر ہو سکے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے کے ساتھ نئی بارڈر کراسنگ کے قیام، تجارتی نمائشوں، تجارتی سہولتوں کی فراہمی، بارڈر مارکیٹوں کے قیام، تجارتی وفود کے تبادلے اور باہمی تجارتی ایسوسی ایشنزکے قیام کے لیے بھی کام کر رہا ہے جس کے تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انھوں نے پاکستانی تجارتی کمیونٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت یورو میں بغیر کسی رکاوٹ کی جا سکتی ہے۔
دونوں وزرا کے مابین دوطرفہ ملا قات میں خرم دستگیر خان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین زراعت، صنعت، منرلز اور سروسز کے شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں جن سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ ایرانی وزیر نے کہا کہ ایران پاکستان میں ستمبر میں تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق نمائش منعقد کرے گا۔
ایران پاکستان کے پرائیوٹائزیشن پلان میں شمولیت اختیار کرنا چاہتا ہے تاکہ پاکستانی ادارے ایرانی مہارت اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انھوں نے پاکستان کو وسطی ایشیا اور روس سے تجارت کے لیے زمینی راہداری میں سہولت پہنچانے کی پیشکش بھی کی۔