تہران (جیوڈیسک) ایران نے اسرائیل کی جانب سے جاسوسی کے جواب میں فلسطینیوں کو مسلح کرنے کا اعلان کر دیا۔ ایران نے یہ اعلان دو روز قبل نتانز کی جوہری تنصیبات کے قریب اسرائیلی ڈرون مار گرانے کے بعد کیا ہے۔
ڈرون کو اصفہان کے قریب نتانز کی جوہری تنصیبات کے اوپر پہنچنے سے قبل مار گرایا گیا تھا۔ واضح رہے کہ نتانز کی جوہری تنصیبات میں یورینیم افزودہ کی جاتی ہے۔اسرائیلی فوج نے اس خبر پر فوری طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب کی فضائی فوج کے سربراہ جنرل عامر علی حاجی زادہ نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ مغربی کنارے کے رہائشیوں کو مسلح کرنے کے عمل کو تیز کریں گے اور ہم کسی بھی قسم کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
ایران اس بات کی تصدیق بھی کر چکا ہے کہ وہ حماس اور اسلامی جہاد کو راکٹ ٹیکنالوجی فراہم کررہا ہے جس کی مدد سے وہ غزہ سے اسرائیلی سرزمین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں جنرل عامر علی حاجی زادہ نے ٹی وی پر بتایا تھا کہ پاسداران انقلاب نے اسرائیلی ڈرون طیارہ مار گرایا ہے جو سٹیلتھ ٹیکنالوجی کا حامل تھا اور اس طیارے کو ریڈار پر نہیں دیکھا جا سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ڈرون کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کے ذریعے گرایا گیا۔ڈرون ری فیولنگ کے بغیر 1600 کلومیٹر کا سفر طے کر سکتا تھا اور دو بڑے کیمروں سے لیس تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈرون کا ملبہ جمع کر لیا گیا ہے اور ان کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا ایران نے اسرائیلی ڈرون کی تصاویر جاری کر دی ہیں تاکہ دنیا کو ثبوت دیا جا سکے۔
ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ڈرون طیارے کو گرا کر ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے حملے کا دندان شکن جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی فضائی حدود میں ڈرون طیارے کی موجودگی اسرائیلی حکومت کے ناپاک عزائم کی غماز ہے۔