تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے جنوب میں واقع شہر عسلویہ میں بدھ کو پیٹروکیمیکل کمپلیکس میں دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔
صوبہ بوشہر میں واقع شہر عسلویہ کے گورنرعبدالنبی یوسفی نے سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا کوبتایا ہے کہ پیٹروکیمیکل کی دو کمپنیوں کے درمیان آکسیجن کی ترسیل کے لیے نصب پائپ لائن پھٹنے سے دھماکا ہوا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیکنیکل ایمرجنسی ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا گیا ہے۔اس کی وجوہ کے تعیّن کے بعد مزید معلومات جاری کی جائیں گی۔‘‘
گذشتہ ہفتے کے روز ایران کے صوبہ خوزستان میں واقع شہر آبادان میں تیل صاف کرنے کے سب سے قدیم اور بڑے کارخانے میں شدید گرمی کے نتیجے میں دھماکا ہوا تھا جس سے تین افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ریفائنری کے احاطے میں آتش گیر مواد موجودہونے کے سبب درجہ حرارت بڑھ گیا تھا جس کی وجہ سے فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔اس کے بعد ریفائنری کے تیسرے یونٹ میں دھماکا ہوا اوراس کو آگ لگ گئی تھی۔
واضح رہے کہ ایران میں جون 2020ء کے بعد سے فوجی ، جوہری، پیٹرولیم اور صنعتی تنصیبات میں آتش زدگی یا دھماکوں کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں۔گذشتہ سال 12جولائی کو ملک کے جنوب مغرب میں واقع شہر ماہشہر میں پیٹرو کیمیکل کے ایک بڑے پلانٹ میں گرم تیل رسنے کے بعد کنٹینروں میں آگ لگ گئی تھی۔ماہشہر تیل کی دولت سے مالامال جنوب مغربی صوبہ خوزستان میں واقع ہے۔
دارالحکومت تہران میں 11 جولائی2020ء کو ایک اقامتی عمارت میں گیس کے دھماکے سے ایک شخص زخمی ہوگیا تھا۔10 جولائی کو تہران کے مغربی حصے سے ایک نامعلوم دھماکے کی آواز سنی گئی تھی لیکن اس کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی تھی۔
تہران کے شمال میں جولائی میں ایک میڈیکل کلینک میں دھماکے میں 19 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ حکام کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا گیس کے اخراج کے نتیجے میں ہوا تھا۔جولائی ہی میں ایران کے شمال مغرب میں واقع شہر تبریز میں سیلوفین پرنٹنگ کی ایک فیکٹری میں آگ لگ گئی تھی۔چار جولائی کو ماہشہرمیں واقع پیٹروکیمیکل کے ایک کمپلیکس میں کلورین گیس کے اخراج سے 70 سے زیادہ ورکر بیمار پڑ گئے تھے۔
26 جون 2020ء کو تہران کے مشرق میں واقع پارچین میں فوجی اور اسلحہ کے اڈے پر دھماکا ہوا تھا۔ یہ دھماکا بھی اس بیس سے باہر گیس کے اخراج کے نتیجے میں ہوا تھا۔