الریاض (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے ایرانی حکام کی طرف سے مصالحت کا پیغام بھیجے جانے کا دعویٰ مسترد کردیا ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ ان کے ملک کی طرف سے ایران کو مذاکرات کے لیے کوئی پیغام نہیں بھیجا گیا۔
الجبیر نے ٹویٹر پر شائع شدہ ٹویٹس میں کہا ہے کہ برادر ممالک کے ساتھ معاملات میں تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا ہے۔ سعودی عرب نے بھی بردار ممالک کو آگاہ کیا کہ ریاض خطے میں سلامتی اور استحکام کی خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مُملکت نے برادر ممالک پر یہ واضح کر دیا کہ صلح کی پیش کش پارٹی کی طرف سے آنی چاہیئے جو جارحیت کی راہ پر اور افراتفری پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔
الجبیر نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے ایرانی حکومت کے ساتھ یمن کے بارے میں بات کی اور نہ کرے گا۔ یمن کا معاملہ یمنی عوام کا ہے۔
الجبیر نے تعجب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ اگر ایرانی حکومت یمن میں امن چاہتی ہے توآج تک وہاں پر تعمیروترقی کے لیے فنڈز کیوں نہیں دیئے۔
الجبیر نے دہشت گردی کی حمایت کرنے اور عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف سعودی عرب کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی رجیم یمن میں امن نہیں چاہتی۔