دمشق (جیوڈیسک) شام کے صدر بشارالاسد نے کہا ہے کہ انھیں اس بات کا یقین ہے کہ انھیں حلیف ممالک، ایران اور اور روس کی حمایت اب بھی حاصل ہے۔
شام کے چار سالہ تنازعے کو حل کرنے کے لیے نئے سرے سے کوششوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے بعد قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ بحران کے حل تک پہنچنے کے لیے بشارالاسد کو صدارت سے الگ کیا جا سکتا ہے لیکن بشار الاسد کا کہنا ہے کہ روس اور ایران نے اپنے دوستوں کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
دریں اثنا فرانس کا کہنا ہے کہ تنازع کے خاتمے کے لیے شامی رہنما کی طاقت کا خاتمہ ضروری ہے۔