ایران: پابندیوں کی وجہ سے ملک میں خوراک اور ادویات کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے

Iran

Iran

تہران (جیوڈیسک) ایران کی قومی اسمبلی کے سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پیشے نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایران پر عائد کی گئی پابندیوں کی وجہ سے ملک میں خوراک اور ادویات کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ایرانی سٹوڈنٹ خبر رساں ایجنسی ISNA کے لئے جاری کردہ بیان میں حشمت اللہ نے امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اس بیان کا جائزہ لیا ہے کہ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ “اگر ایرانی حکام چاہتے ہیں کہ ان کے عوام روٹی کھاتے رہیں تو انہیں امریکہ کی بات ماننا ہو گی”۔

حشمت اللہ نے کہا ہے کہ امریکہ کا ہدف ایران کو کمزور کرنا ہے لیکن یہ پابندیاں عوام کے باہمی اتحاد و اخوت کو مزید مضبوط بنائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ادویات کے سیکٹر میں کینسر اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کی ادویات میں ابھی سے مشکلات کا سامنا ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ادویات کی ملکی ضروریات کا 90 فیصد ملک میں پیدا کیا جاتا ہے جبکہ 5 سے 10 فیصد ادویات کو بیرونی ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے لیکن بینکاری نظام کی پابندیوں کی وجہ سے ادویات اور خوراک کے سیکٹر میں مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

حشمت اللہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ ان اقدامات سے ایرانی عوام میں تفرقہ پیدا کرنا چاہتی ہے لیکن وہ اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔

تاہم امریکہ کے لئے نمائندہ خصوصی برائن ہوک نے کہا ہے کہ پابندیوں کا ہدف عوام نہیں انتظامیہ ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے ادویات، صحت اور خوراک کے سیکٹروں پر پابندیاں نہیں لگائیں۔