کراچی (جیوڈیسک) وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے ایران جانے والے پاکستانی زائرین کے لیے خصوصی بحری سروس شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ سروس کراچی سے ایران کی بندرگاہ ’’چا بہار ‘‘ تک چلائی جائے گی۔ سروس کا آغاز اگلے ماہ کراچی سے ہو گا۔ وہ پیر کو کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے سندھ بوائے اسکاؤٹس میں اپنے اعزاز میں دیے گئے عصرانے کے موقع پر بات چیت کر رہے تھے۔
وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر شروع ہونے والی اس بحری سروس کا مقصد زمینی راستوں پر ہونے والی دہشت گردی سے زائرین کو محفوظ رکھنا ہے۔ کامران مائیکل نے کہا کہ دبئی ٹوئنٹی 20 ایکسپو کے سلسلے میں 2020ء تک دبئی میں 20 کروڑ افرادکے کھانا کھانے کا اندازہ لگایا گیا ہے، کراچی سے دبئی اسپیڈ بوٹ سروس بھی شروع کر رہے ہیں۔
اس کا مقصد پاکستان سے پکے پکائے کھانوں کی 24 سے 28 گھنٹوں میں دبئی ترسیل کرنا ہے۔ اگلے ماہ ہی وزارت پورٹ اینڈ شپنگ سری لنکا سے ایک معاہدہ کرنے جارہی ہے جس کا مقصد سری لنکا کی امپورٹ ایکپسورٹ کیلیے پاکستانی بحری جہاز استعمال کرنا ہوگا ، اس طرح پاکستان کو کثیر منافع حاصل ہو گا۔ دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد معاہدہ ہے، کامران مائیکل نے کہا کہ وزارت پورٹ اینڈ شپنگ پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کیلیے 2 نئے بحری آئل ٹینکر بھی خرید رہی ہے، جس سے قومی بحری بیڑوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔
انھوں نے کے یو جے کی جانب سے دیے گئے عصرانے پر صدر جی ایم جمالی ، سیکریٹری واجد رضا اصفہانی ، پی ایف یو جے کے صدر رانا عظیم اور جنرل سیکریٹری امین یوسف کا بھی شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ صحافیوں کی جدوجہد میں شانہ بشانہ کردار ادا کرتے رہیں گے، صحافیوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ، حکومت ان کی قدرکرتی ہے اور صحافیوں کو ہر ممکن سہولتیں پہنچانے کیلیے اقدامات کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ ’’چابہار‘‘ کا فارسی زبان میں مطلب ایسا شہر ہے جہاں سال کے چاروں موسم آتے ہیں لیکن ہر موسم موسم بہار کا ہی لطف دیتا ہے۔