واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر دفاع جیمز ماٹس کا کہنا ہے کہ ایران کے حوالے سے تشویش کے سبب اس مرحلے پر مشرق وسطی میں امریکی افواج میں اضافے کی ضرورت نہیں۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی برادری ایران کی سرگرمیوں کا نظر انداز ہر گز نہیں کرے گی۔ ماٹس کے مطابق ایران دنیا بھر میں “دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والا سب سے بڑا ملک” ہے۔
ماٹس کا یہ بیان ہفتے کے روز ان کے جاپان کے حالیہ دورے کے دوران سامنے آیا ہے۔ اس بیان سے ایک روز قبل امریکی ذمے داروں نے اعلان کیا تھا کہ امریکی بحریہ کے زیر انتظام ایک جنگی بحری جہاز یمن کے مقابل آبنائے باب المندب کے قریب تعینات کیا گیا ہے تاکہ آبی گزرگاہوں کو ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیاؤں کے حملوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے خلاف زیادہ جرات مندانہ پالیسی اختیار کرنے کی دھمکی دی تھی۔ ان کی انتظامیہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر ایران نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام پر روک نہ لگائی اور ایجنٹوں کے ذریعے علاقائی تنازعات کو ہوا دیتا رہا تو اس کے خلاف نمایاں کارروائی کی جائے گی۔
ادھر جیمز ماٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنوبی چین کے سمندر میں بڑے پیمانے پر امریکی عسکری نقل و حرکت کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی ہے۔ تاہم انہوں نے خطے کے ممالک کا اعتبار متزلزل کرنے پر بیجنگ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ماٹس نے ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عسکری نقل و حرکت نہیں بلکہ سفارت کاری پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔