ایران (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے خصوصی مندوب عبداللہ المعلمی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے خطے کی ملیشیاوں کی مدد اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کی پہلی کمیٹی سے خطاب میں المعلمی نے ایران اور پورے مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا یہ افسوسناک ہے کہ مشرق وسطی کے خطے میں جوہری عدم پھیلاو کے حوالے سے اتفاق رائے نہیں پایا جا رہا ہے۔ حالانکہ اس خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی ایک فوری علاقائی خواہش کی روشنی میں اسے جوہری ہتھیاروں سے پاک زون بنانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے نمائندے نے بتایا کہ ایران اور گروپ 1 + 5 کے ممالک کے مابین جوہری معاہدے کے لیے مملکت کی سابقہ حمایت مشرق وسطی اور دنیا میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کی یقین دہانی پر مبنی تھی۔
سعودی عرب کے سفیر نے ایران کے جوہری معاہدے کی شرایط کی پابندی کرانے میں مسلسل ناکامی کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا جس میں سب سے حالیہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران کی افزودہ یورینیم کا ذخیرہ جوہری معاہدے میں طے شدہ حد سے دس گنا تجاوز کر گیا ہے۔