تہران (جیوڈیسک) ایران نے درمیانے درجے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو 2 ہزار کلو میٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق عسکری حکام کا کہنا ہے کہ درمیانی رینج کا یہ میزائل 2 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر مار کرسکتا ہے اور تجربے میں اس نے انتہائی کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کے بریگیدڈیئر جنرل علی عبدولاہی نے بتایا کہ اس میزائل کی درست ہدف تک رسائی کے کئی تجربات 2 ہفتے قبل کیے گئے تھے جس کی حد 2 ہزار کلو میٹر رکھی گئی اور میزائل نے کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔
ادھر اس تجربے پر امریکی اور یورپی ممالک کے ترجمان نے اپنا ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائلوں کے حالیہ ٹیسٹ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں کیونکہ یہ قوانین ایران کو ایٹمی ہتھیاروں لے جانے والے میزائلوں کی تیاری سے روکتے ہیں۔ دوسری جانب ایران نے نیو کلیئر وار ہیڈ لانے جانے والے میزائل کے تجربے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہ ہی ایران نیوکلیائی ہتھیار رکھتا ہے اور نہ ہی اس کے میزائل ایٹمی وارہ ہیڈ لے جانے کے اہل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں نے ایران پر ایٹمی معاملات سے وابستہ بعض پابندیاں اٹھالی تھیں لیکن تازہ میزائل ٹیسٹ کے بعد امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں ایران نے 2 بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے جس پر عالمی رد عمل سامنے آیا تھا۔