اوٹاوا (اصل میڈیا ڈیسک) کینیڈا کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب پر زور دیا کہ وہ میزائل حملے میں تہران میں تباہ ہونے والے یو کرین کے مسافر ہوائی جہاز کا بلیک بکس فرانس یا یوکرین کے حوالے کرے۔
کینیڈا کے ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ تہران میں 10 روز قبل غلطی سے مار گرائے گئے مسافر جہاز کے دونوں بلیک بکس کھولنے اور ان کا ڈیٹا حاصل کرنے کے منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔
کونسل نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اس کے حادثے کے دو تفتیش کار اتوار کے کو تہران سے واپس آگئے ہیں۔ انہوں نے چھ روز تک ایرانی حکام کے ساتھ طیارے کے بلیک بکس کی جانچ پڑتال میں حصہ لیا تھا۔
اس حادثے میں جہاز میں سوار عملے کے افراد سمیت 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں 57 کینیڈین شہری تھے۔
کونسل نے کہا کہ ایران میں ان دونوں بلیک بکس کو کھولنے کے لیے ابھی تک وقت اور جگہ کا تعین نہیں کیا جاسکا۔
خیال رہے کہ ایران نے مسافر طیارے کا بلیک بکس یوکرین کے حوالے کرنے کا اعلان کیا تھا مگر گذشتہ روز اچانک ایران نے یہ اعلان واپس لے لیا تھا۔
اس سے قبل ہفتے کے روز ایرانی نیوز ایجنسی “تسنیم” نے اطلاع دی تھی کہ ایران طیارے کے بلیک بکس کو یوکرین بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
نیم سرکاری ایرانی ایجنسی نے مزید کہا کہ ایرانی حکام فرانس ، کینیڈا اور امریکا کے ماہرین سے طیارے کے بلیک بکس کی جانچ کرانے کے لیے تیار ہیں تاہم بعد ازاں ایران نے اپنا موقف تبدیل کرلیا تھا۔