تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران نے جوہری توانائی کے پُرامن استعمال کے فروغ کے لیے کوشاں عالمی تنظیم ’’انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی‘‘ کے معائنہ کاروں کو اپنے جوہری پلانٹ تک رسائی دینے سے انکار کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالی باغ نے کہا ہے کہ عالمی جوہری معائنہ تنظیم ’’آئی اے ای اے‘‘ سے نگرانی کے معاہدے کی معیاد ختم ہوگئی ہے اس لیے ان کا ملک ایجنسی کو اپنے جوہری پلانٹس تک رسائی نہیں دے گا۔
محمد باقر قالی باغ نے مزید کہا کہ ملک کے جوہری پلانٹس سے متعلق معلومات، ڈیٹا اور تصاویر ہمارے پاس محفوظ ہیں لیکن یہ اُس وقت تک اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے حوالے نہیں کی جاسکتیں جب تک از سرنو معاہدہ نہیں کرلیا جاتا۔ ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے درمیان فروری میں 3 ماہ کا معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت ایجنسی نیوکلیر پلانٹ کا معائنہ کرسکتی تھی اور دیگر معلومات و تصاویر بھی حاصل کرسکتی تھیں جس کا مقصد اس بات کا یقینی بنانا تھا کہ ان پلانٹس میں جوہری توانائی پُرامن مقاصد کے لیے ہی استعمال ہو رہی ہے۔
24 مئی کو ختم ہونے والے تین ماہ کے معاہدے میں مزید ایک ماہ کی تجدید کردی گئی تھی تاہم اضافی معیاد بھی 24 جون کو ختم ہونے پر ایجنسی نے مزید توسیع کی درخواست کی تھی جس پر ایران نے کہا تھا کہ قومی سلامتی کونسل اس پر غور کرے گی۔
ایران کی جانب سے ایجنسی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کے اعلان سے 2015 کے 6 ممالک کے ساتھ کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی پر ہونے والے مذاکرات کھٹائی میں پڑ سکتے ہیں۔