واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ ایران جب تک اپنا راستہ تبدیل نہیں کر لیتا ،اس وقت تک اس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ برقرار رکھا جائے گا اور ایران کو یورینیم کی عدم افزودگی کے معیار کا پابند بنایا جانا چاہیے۔
ایران نے سوموار کو 2015 ء میں چھے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے اس سمجھوتے کے تحت حاصل اجازت سے 300 کلوگرام سے زیادہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ اکٹھا کر لیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اس کے ردعمل میں سوموار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ ایرانی رجیم پر اس وقت تک زیادہ سے زیادہ دباؤ برقرار رکھا جائے گا جب تک اس کے لیڈر اپنا لائحہ عمل تبدیل نہیں کردیتے‘‘۔
اس نے مزید کہا کہ ’’ہمیں ایران کے لیے عدم پھیلاؤ کے دیرینہ معیار یعنی ’یورینیم کی کوئی افزودگی نہیں‘ کو بحال کرنا چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے قبل ازیں جوہری سمجھوتے کے تحت حاصل اجازت سے 300 کلوگرام سے زیادہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ اکٹھا کر نے کی تصدیق کی ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کا کہنا تھا کہ 2015ء کے سمجھوتے کے تقاضوں کی پاسداری نہ کرنے اور ان سے انحراف کا فیصلہ واپس لیا جاسکتا ہے۔انھوں نے یورپ پر زور دیا ہے کہ وہ جوہری سمجھوتے کو بچانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دے۔