ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری مذاکرات کی ممکنہ جاسوسی، تحقیقات شروع

Iran

Iran

تہران (جیوڈیسک) سوئس اور آسٹرین حکام ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی ممکنہ جاسوسی کے معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ماسکو میں موجود انٹرنیٹ سکیورٹی کمپنی کی سپیرسکی کے مطابق اس سلسلے میں استعمال کئے گئے سافٹ ویئر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس جاسوسی کے پیچھے کسی حکومت کا ہاتھ ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران اپنی قوم کے قومی رازوں تک کسی کو رسائی نہیں دیگا۔ ایران نے آسٹریا پر زور دیا ہے وہ جوہری مذاکرات کی جاسوسی روکنے کیلئے اقدامات کرے۔