میونخ (جیوڈیسک) امریکا کے نائب صدر مائیک پِنس نے یورپی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے بڑی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوجائیں۔انھوں نے ان ممالک سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ چین کی کمپنی ہواوی کے مہیا کردہ ٹیلی مواصلات کے آلات کے استعمال میں بھی محتاط رہیں۔
وہ ہفتے کے روز جرمنی کے شہر میونخ میں منعقدہ 55 ویں سالانہ سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے ایران کے خلاف امریکا کے اس دیرینہ الزام کا اعادہ کیا ہے کہ وہ دنیا میں دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والی سرکردہ ریاست ہے۔
انھوں نے کہا : ’’ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے یورپی شراکت دار ہمارے اور ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور وہ بھی ایران سے طے شدہ جوہری ڈیل کو خیرباد کہہ دیں‘‘۔
مائیک پِنس نے کہا کہ ’’ امریکا اپنے سکیورٹی شراکت داروں کے ساتھ ہواوی اور چین کی دوسری ٹیلی کام کمپنیوں سے لاحق خطرے کے بارے میں بھی بڑا واضح ہے۔ہمیں اپنے اہم ٹیلی کام انفراسٹرکچر کا تحفظ کرنا چاہیے ۔امریکا اپنے تمام سکیورٹی شراکت داروں پر زور دیتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں‘‘۔
انھوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ امریکا شام سے انخلا کے باوجود داعش کے انتہا پسندوں کا پیچھا جاری رکھے گا۔ وہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر داعش کی سرکوبی کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
انھوں نے یورپی یونین سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ جوآن گائیڈو کو وینزویلا کے صدر کے طور پر تسلیم کرلے۔انھوں نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں کہا کہ ’’ ہم سب کو وینزویلا میں آزادی اور جمہوریت کی مکمل بحالی تک اس ملک کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے‘‘۔
ان کا کہنا تھا :’’ ہم آج یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آزادی کے لیے آگے آئے اور جوآن گائیڈو کو وینزویلا کے واحد قانونی صدر کے طور پر تسلیم کرے‘‘۔