واشنگٹن (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہونے خبردار کیا ہے کہ ایران پوری دنیا کو درپیش ایک خطرہ ہے جب کہ امریکی صدر باراک اوباما معاہدہ کر کے ایران کو ایٹمی طاقت بنا دیں گے۔
واشنگٹن میں امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ نئی ایرانی حکومت بھی پچھلی حکومتوں کی طرح انتہاپسند ہے جس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔ ایران کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششیں اسرائیل کی بقا اور سلامتی کیلیے خطرہ ہیں۔
انھوں نے الزام عائد کیا کہ ایران دنیا بھر میں دہشت گردی کے فروغ میں ملوث ہے۔ امریکا ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر جو معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اس سے ایران کیلیے جوہری ہتھیاروں کا حصول مزید آسان ہو جائے گا۔ مجوزہ معاہدہ ایک خراب معاہدہ ہے جس کانہ کرنا ہی بہترہے، ایران اور امریکاکے درمیان جس جوہری معاہدے پر بات چیت ہو رہی ہے وہ اسرائیل کی سلامتی کیلیے خطرہ ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران فتح، تسلط اور دہشت گردی کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے اور ہم سب کو مل کراسے روکنا ہوگا۔ اسرائیلی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ ایران اور اس کے رہنما نہ صرف اسرائیل اور مشرقِ وسطیٰ بلکہ تمام دنیا کیلیے خطرہ ہیں جن سے نمٹنے کیلیے ضروری ہے کہ عالمی برادری ایران کے جوہری پروگرام کو روکے۔ اس بات پر افسوس ہے کہ بعض لوگ امریکی کانگریس سے ان کے خطاب کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام آئرن ڈوم کی تیاری میں امریکی تعاون، امریکاکی فوجی امداد اور سرِعام اور نجی محافل میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر صدراوباما کے مشکورہیں۔ امریکی صدر نے اسرائیل کیلیے جو کچھ کیا ہے اس پر ان کی حکومت انھیں سراہتی ہے۔