سویڈن (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ سویڈن کے موقع پر سول سوسائٹی کی طرف سے سخت احتجاج کیا گیا۔ پولیس اور مظاہرین کےدرمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے جب کہ متعدد کو حراست میں لے لیا گیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کے اسٹاک ہوم پہنچنے پربڑی تعداد میں لوگ ایران کے خلاف نعرے لگاتے سڑکوں پرنکل آئے۔ مظاہرین نے اسٹاک ہوم میں ایرانی وزیرخارجہ اور حکومتی نمائندوں کےدرمیان ہونے والے اجلاس کے مقام کی طرف جانے کی کوشش کی جس پر پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔
سویڈن ٹی وی ‘ایس وی ٹی’ کے مطابق پولیس اور مظاہرین کے درمیان پرتشد جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ کم سے کم تین مظاہرین کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیاگیا ہے۔ پرتشدد مظاہروں کے بعد 62 افراد کو مظاہرے کے مقام سے منتشر کیا گیا۔ یہ مظاہرین دارالحکومت اسٹاک ہوم کے وسطی علاقے سولنا میں جمع تھے اور ایرانی وزیرخارجہ کی آمد کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔
سماجی کارکنوں نے سویڈیش پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کی تصاویر اور فوٹیج سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہیں۔ اسٹاکم ہوم پولیس کی ترجمان ایوا نیلسن نے کہا کہ لوگوں کو احتجاج کی اجازت دی گئی مگرجب انہوں نے پرامن احتجاج کی حدود کو پامال کرنے کی کوشش کی تو ان کے خلاف پولیس کو حرکت میں آنا پڑا۔سویڈن کی اپوزیشن جماعتوں اور ارکان پارلیمنٹ نے بھی ایرانی وزیرخارجہ کی اسٹاک ہوم آمد کے خلاف احتجاج کے ساتھ جواد ظریف کا استقبال کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔