ایران (جیوڈیسک) خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی ہیکر ایک بار پھر سرگرم ہو گئے ہیں اور اس بار ان کا ہدف امریکی وزارت خزانہ کے اہم عہدیداروں کی ذاتی ای میل ہیک کرنا ہے۔
خبر رساں ایجنسی “اے پی” کے مطابق ایرانی ہیکروں کا ایک گروپ ان دنوں سرگرم ہے اور اس نے امریکی وزارت خزانہ کے اہم عہدیداروں کی ذاتی ای میل تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہیکروں نے ایرانی اپوزیشن رہ نمائوں کی ای میل بھی ہیک کرنے کے لیے حملے کیے ہیں۔
نیوز ایجنسی نے ایسے اہم عہدیداروں کی تفصیلات جاری کی ہیں جنہیں ایرانی ہیکروں کی طرف سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
‘اے پی’ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے ان ایرانی اپوزیشن رہ نمائوں کے ناموں کی ایک فہرست بھی مرتب کی ہے جو ایران اور مغرب کے درمیان جوہری معاہدے کے حامی رہے ہیں۔ ایرانی ہیکرز انہیں بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ایران پر پابندیاں عاید کرنے والے امریکی عہدیدار ایرانی ہیکروں کا آسان ہدف ہیں۔
ایرانی ہیکروں کے اہداف میں امریکا میں ریسرچ اداروں کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ ہیکروں کی جانب سے ‘Yahoo’ اور ‘ Gmail’ پر امریکی عہدیداروں اور ایرانی اپوزیشن کی شخصیات کے ای میل اکائونٹ ہیک کرنے کی کوشش کی گئی۔ لندن میں قائم سائبر سیکیورٹی کمپنی ‘سرٹفا” نے بھی ایرانی ہیروں کی جانب سے ہیکنگ کی کوششوں کا پردہ چاک کیا ہے۔
خیال رہے کہ ایک ماہ قبل امریکی محکمہ خزانہ کے ایک نجی ادارے ‘OFAC’ نے نومبر کے آخر میں دو ایرانیوں علی خراشادی زادہ اور محمد قربانیان پر ایرانی فوج کی سائبر یونٹ سے تعلق کے الزام میں پابندیاں عاید کی تھیں۔
امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے گذشتہ بدھ کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سائبر کارروائیاں “SamSam ” کے نام سے کی گئی ہیں اور ان میں امریکا میں سیکڑوں افراد کو نشانہ بنایا، ان سائبرحملوں میں امریکا میں 200 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی ہیکر رقوم کے حصول کے لیے لوگوں کو بلیک میل کر رہے ہیں۔