ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران میں ملکی بحریہ کی عسکری تربیتی مشقوں کے دوران ایک کشتی ایک میزائل کی زد میں آ گئی۔ اس واقعے میں 19 ایرانی فوجی ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ خلیج فارس کے علاقے میں جاری ایرانی بحری تربیتی مشقوں کے دوران پیش آیا۔ ابتدائی طور پر ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے ملکی بحریہ کے ترجمان کے حوالے سے ایک فوجی کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی، تاہم اب بحریہ نے انیس فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی خبروں کے مطابق مشقوں میں شریک ایک ایرانی بحری جنگی جہاز ‘جماران‘ سے داغا گیا ایک میزائل حادثاتی طور پر ایران ہی کے ‘کونارک‘ نامی جنگی بحری جہاز پر جا گرا۔
ایران کے نیم سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق کونارک بحری جہاز نے ایک ہدف سمندر میں چھوڑنا تھا، جسے جماران بحری بیڑے سے داغے گئے میزائل سے نشانہ بنایا جانا تھا۔ تاہم ہدف چھوڑنے کے بعد کونارک بحری جہاز بھی ہدف کے ‘انتہائی قریب‘ ہی موجود رہا۔
بحریہ کے مطابق اس واقعے کی ‘تکنیکی‘ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ کونارک میزائل بردار جنگی بحری جہاز ایران ہی میں تیار کردہ ہے۔
ایرانی افواج آبنائے ہرمز میں باقاعدگی سے فوجی مشقیں کرتی رہتی ہیں۔ ایران ماضی میں آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی بھی دیتا رہا ہے۔ دنیا بھر میں فروخت ہونے والے تیل کا پانچواں حصہ خلیج فارس میں اسی بحری گزر گاہ سے گزر کر جاتا ہے۔
گزشتہ برسوں کے دوران آبنائے ہرمز میں آئل ٹینکرز پر حملے بھی کیے گئے تھے۔ امریکا اور عرب ممالک ایسے حملوں کا الزام ایران پر عائد کرتے رہے ہیں۔ آبنائے ہرمز ہی سے گزشتہ برس ایران نے ایک برطانوی آئل ٹینکر کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا تھا، جس کے بعد ایران اور برطانیہ کے مابین کشیدگی بہت بڑھ گئی تھی۔
امریکا اور مغربی اتحادیوں نے بھی اس اہم آبی تجارتی راستے کے تحفظ کے لیے خطے میں اپنے جنگی بحری بیڑے تعینات کر رکھے ہیں۔