واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہاہے کہ ان کا ملک ایرانی تیل کی برآمدات کوصفر کی سطح پر لانے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ عن قریب ایرانی تیل کی عالمی منڈی میں سپلائی زیرو ہوجائے گی۔
واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں امریکی وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے اتحادی ممال کے ساتھ مل کر عالمی منڈی میں تیل کی سپلائی پوری کرنے کوششیں کررہا ہے تاکہ ایرانی تیل پر پابندی کے بعد عالمی منڈی میں عدم توازن پیدا نہ ہو۔
انہوں نے ایک بار پھر ایران پر تیل کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کو دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے استعمال کرنے کا الزام عاید کیا۔
مائیک پومپیوکا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف قانون سے ماورا ایرانی رجیم کوتیل کے ریونیو سے محروم کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم ایرانی قوم کے دشمن نہیں۔ ایرانی قوم کو اپنے موقف پر قائم رہنا چاہیے۔ ہماری خواہش ہےکہ ایران کے عوام بہتر اور خوش حال زندگی گذاریں مگرہم ایرانی حکومت کو مزید کوئی ڈھیل نہیں دیں گے بلکہ اپنے عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر تہران پر پابندیوں کا نفاذ یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہم کسی غیرملکی تنظیم کی حمایت نہیں کرتے بلکہ ہم ایرانی عوام کے خیرخواہ ہیں۔ لوگ اکثر مجاھدین خلق کی حمایت کے بارے میں سوال کرتے ہیں۔ امریکا واضح کرچکا ہےکہ ہم کسی جماعت کے حامی نہیں۔ ہمارا ہدف ایرانی رجیم ہے اور اس کےساتھ ہم آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
ایک دوسرے سوال کے جواب میں امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران پر پابندیوں کے نفاذمیں کوئی کوتاہی اور نرمی نہیں برتی جائے گی۔ امریکا ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے سےاس لیے الگ ہوا کیونکہ یہ سمجھوتہ ایران کو دہشت گردوں کی پشت پناہی میں معاون ثابت ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ عالمی منڈی میں توازن برقرار رکھنے کے لیے بات چیت کی ہے۔