ایران (جیوڈیسک) شام کے شہر حلب میں باغیوں کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم القدس ملیشیا کا ایک اہم کمانڈر حال ہی میں ہلاک ہوگیا جس کی میت ایران لائے جانے کے بعد تہران میں دفن کی گئی ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ کمانڈر ھادی زاھد شام کے حلب شہر میں باغیوں کے ساتھ لڑائی میں مارا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ھادی زاید حلب میں باغیوں کے خلاف اسدرجیم کی جاری لڑائی میں ایرانی جنگجوؤں کو کمان کررہا تھا۔ گذشتہ اتوار کو ایک جھڑپ میں ھادی زاید ہلاک ہوگیا جس کے بعد اس کی میت ایران منتقل کردی گئی تھی۔
خیال رہے کہ حلب کی لڑائی میں ایرانی فوج کے سینیرعہدیداروں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حال ہی میں حلب میں ایران کے بریگیڈیئر اور کمانڈو بٹالین کے سربراہ محمد علی محمد حسینی، میجر جنرل غلام رضا سیائی، میجر جنرل ذاکر حسینی اور کئی دوسرے فوجی افسر اور اہلکار بشار الاسد کا دفاع کرتے ہوئے ہلاک ہوگئے تھے۔
ایران کے فارسی ذرائع ابلاغ کے مطابق سنہ 2011ء کے بعد سے شام میں جاری لڑائی کے دوران 2700 ایرانی فوجی اور جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔ حلب میں آئے روز ایرانی فوجیوں اور دوسری جنگجو تنظیموں کے اہم کمانڈر ہلاک ہو رہے ہیں۔