قاہرہ (اصل میڈیا ڈیسک) اس وقت ایران میں غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں۔ دوسری طرف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی دولت کے نئے اعداد وشمار سامنے آئے ہیں۔ عوام کو سادگی اور کفایت شعاری کی تلقین کرنے والے ایرانی سپریم لیڈر کے اثاثے ایران کے کل قرضوں کا دوگنا اور کل برآمدات کے حجم سے کہیں زیادہ ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کی اس وقت دولت کا اندازہ 2 کھرب ڈالر لگایا گیا ہے۔ یہ اعداد وشمار رواں سال کے اوائل میں عراق میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ہیں۔ ان اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کی ملکیت اثاثوں کی مالیت 200 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ ایران میں سب سے طاقتور شخصیت کے اثاثے شمار قطار سے باہر ہیں جب کہ دوسری طرف عوام غربت اور فاقوں سے نڈھال ہیں۔ ایرانی عوام کی غربت اور پسماندگی کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب 40 سال قبل ایران میں ولایت فقیہ کا انقلاب برپا ہوا۔
امریکی سفارت خانے کی طرف سے’ ایرانی رجیم کے کرپٹ چہرے’ کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں ایرانی لیڈروں کی دولت کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔
ایران کے مرکزی بنک کی رپورٹ کے مطابق ایران کے بیرونی قرضوں کاحجم 10 اعشاریہ 441 ارب ڈالر ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر کے اثاثے ایرانی قرض سے 19 اعشاریہ 23 گنا زیادہ ہیں۔ اسی طرح ایرانی تیل کی برآمدات کا حجم رواں سال مارچ میں ایک لاکھ ارب بیرل تھا جب کہ 2018ء میں ایران 2 اعشاریہ 390 بیرل یومیہ تھا۔
ایران کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق ایرال کی تیل کی برآمدات 10 اعشاریہ 06 ارب ڈالر ہیں۔اس تیل کی برآمدات کے تناسب میں ایرانی سپریم لیڈر کے اثاثے 18 اعشاریہ 89 گنا زیادہ ہیں۔