ایرانی خاتون اداکار کو ‘بوسہ’ مہنگا پڑگیا

Leila

Leila

فرانس (جیوڈیسک) کے شہر کانز میں منعقدہ بین الاقوامی فلمی میلے کے موقع پر ایرانی اداکار لیلیٰ حاتمی نے میلے کے سربراہ جائلز جیکب کا منہ چوم کر اپنے لیے مشکلات کا ایک پہاڑ کھڑا کر لیا ہے۔ ایرانی ذرائع ابلاغ میں حاتمی کی جائلز جیکب کے گال پر ‘بوسہ’ پر مبنی تصاویر کی اشاعت سے ملک میں ان کے خلاف تنقید کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

اپنے بیان میں ثقافت کے وزیر مملکت حسین نوش آبادی نے کہا ہے کہ ‘بین الاقوامی پروگراموں میں شرکت کرنے والوں کو ایرانیوں کے تقدس کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ دنیا کے آگے ایرانی خواتین کی بری تصویر سامنے نہ جائے۔ ان کے مطابق ایرانی خواتین پاکدامنی اور معصومیت کی علامت ہیں اور لیلیٰ کی کانز میلے میں غیر مناسب نمائندگی ہمارے مذہبی عقائد سے ہم آہنگ نہیں تھی۔

یاد رہے کہ اسلامی ملک کی خواتین کا کسی غیر محرم مرد کو بوسہ پاکدامنی کی اسلامی روایات کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والی لیلیٰ حاتمی نے مشہور ہدایت کار اصغر فرہندی کی فلم ‘ایک علیحدگی’ میں اپنے لازوال کردار کی وجہ سے شہرت پائی۔ ان کی اس فلم کو سنہ 2012 میں غیر ملکی زبان میں بننے والی فلموں کی کیٹیگری میں اکیڈیمی ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔