بغداد (جیوڈیسک) عراق میں فورسز اور داعش کے جنگجوئوں میں جاری جھڑپوں اور 5 بم دھماکوں کے نتیجے میں 17 عراقی فوجیوں اور 23 باغیوں سمیت 56 افراد ہلاک جبکہ 44 زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق داعش کے جنگجوؤں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 17 عراقی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے، جھڑپ میں داعش کے 23 جنگجو بھی مارے گئے، جھڑپیں دارالحکومت بغداد کے جنوبی علاقے جرف الشکر میں ہوئیں۔
دریں اثنا 5 بم دھماکوں میں مزید 16 افراد ہلاک اور 44 زخمی ہو گئے۔ صدر سٹی میں ایک کار بم دھماکے میں 9 افراد ہلاک اور 21 زخمی ہوئے۔ بغداد کے وسطی علاقے کھولانی میں شیعہ مسجد کے قریب 3 بم دھماکوں میں 5 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوئے۔
بغداد کے جنوبی علاقے مدین میں ایک اور دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔ اے ایف پی کے مطابق عراق میں جولائی کے دوران پرتشدد واقعات کے دوران 1600 افراد ہلاک ہوئے، مرنے والوں میں 1401 شہری، 185 فوجی اور 83 پولیس اہلکار شامل ہیں۔
داعش کے جنگجوئوں نے شریعت کے نفاذکیلیے زنانہ فوج تیار کر لی ہے۔ امریکا نے عراق کو 5 ہزار ہیل فائر میزائل فروخت کرنیکا فیصلہ کر لیا ہے، جدید ترین ہتھیار باغیوں کیخلاف استعمال ہونگے۔