بغداد (جیوڈیسک) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ عراق میں جنگجوئوں کے زیر قبضہ علاقے فلوجہ میں موجود کم از کم 20000 بچے بری طرح پھنس چکے ہیں اور ان کی سلامتی شدید خطرات کا شکار ہوچکی ہے۔
بچوں کے حقوق کیلئے قائم اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندہ برائے عراق پیٹر ہاکنز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ داعش ان بچوں کو بزور طاقت مجبور کر رہی ہے کہ وہ اس کے جنگجوئوں کی حیثیت سے عراقی فوج کیخلاف لڑائی میں شریک ہو جائیں۔
انہوں نے تمام فریقوں سے اپیل کی کہ وہ فلوجہ میں موجود بچوں کی حفاظت یقینی بنائیں، اقوام متحدہ نے کہا کہ داعش شہری آبادی کو بطور ڈھال استعمال کرے گی کیونکہ وہ فلوجہ کو اپنا گڑھ سمجھتی ہے اور ہر قیمت پر اس کا دفاع کرنا چاہتی ہے۔
یونیسف کے نمائندے نے مزید کہا کہ فلوجہ کے شہریوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت سمیت بد ترین صورتحال کا سامنا ہے۔