عراق (جیوڈیسک) عراق کی عدالت عالیہ کے حکم پر پارلیمنٹ کے اسپیکر اور کئی ارکان پارلیمان پر بدعنوانی کے الزامات کے بعد ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عاید کردی ہے۔
اسپیکر کے بیرون ملک سفر پر پابندی کا فیصلہ عدالت میں وزیردفاع خالد العبیدی کے دیے گئے ایک بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔ وزیر دفاع نے بہ طور گواہ عدالتی تحقیقات کمیشن کے سامنے ایک بیان میں الزام عاید کیا ہے کہ اسپیکر سلیم الجبوری سمیت کئی موجودہ اور سابق ارکان پارلیمنٹ مالی بدعنوانیوں میں ملوث ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اسپیکر الجبوری کے ساتھ ساتھ کرپشن کے الزمات کا سامنا کرنے والوں میں رکن پارلیمنٹ محمد الکربولی اور طالب المعماری کے علاوہ سابق ارکان پارلیمنٹ حیدر الملا، ایاد الجبوری، ھیثم قاسم شغاتی اور مثنٰی عبدالصمد السامرائی بھی شامل ہیں۔ عدالت نے ان تمام سیاسی شخصیات کے عارضی طور پر بیرون ملک سفر پر پابندی کے احکامات دیے ہیں۔
عدالت میں بیان ریکارڈ کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خالد العبیدی نے کہا کہ کرپشن کے الزامات کے حوالے سے کئی گواہوں نے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں۔ اس ضمن میں ان کا بیان نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
قبل ازیں سوموار کو پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران بھی وزیر دفاع نے اس وقت ایوان کو حیران کردیا تھا جب انہوں نے پارلیمنٹ کے اسپیکر سلیم الجبوری، ارکان پارلیمنٹ عالیہ نصیف، محمد الفتلاوی اور محمد الکربولی پر کرپشن کے الزامات عاید کیے تھے۔ ذرائع کے مطابق عدالت کےحکم پر وزیراعظم حیدر العبادی نے اسپیکر اسمیت دیگر ملزمان کے بیرون ملک سفر پر پابندی کی منظوری دے دی ہے۔
خیال رہے کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران وزیردفاع نے الزام عاید کیا تھا کہ اسپیکر نے ماضی میں فوج کے لیے خوراک کی تیاری کا ایک ٹھیکہ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس ٹھیکے کی مالیت ایک کھرب 300 کروڑ عراقی دینار یعنی ایک ارب امریکی ڈالر سے زیادہ تھی۔ تاہم اسپیکر کی طرف سے ان الزامات کی تردید اور تصدیق نہیں کی گئی۔