عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر امریکی بمباری سے 25 جنگجو ہلاک

Bombing

Bombing

عراق (جیوڈیسک) امریکی جنگی طیاروں نے شمالی عراق میں ملک کے دوسرے بڑے ڈیم کے قریب بمباری کی جس میں داعش کے 25 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ امریکی محکمہ دفاع کے پریس سیکریٹری جان کربی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے اسلامک اسٹیٹ کے دہشت گردوں کی طرف سے حدیثہ ڈیم کو لاحق خطرات کے پیش نظر کیے گئے اوران کا مقصد دہشت گردوں کوانتباہی پیغام دینا ہے۔ امریکاکی جانب سے اس علاقے میں یہ پہلا فضائی حملہ ہے۔ بمباری کے بعد جنگجو بروانا قصبے سے پسپا ہوگئے۔

دریں اثنا شمالی عراقی شہر کرکوک میں عراقی فضائیہ نے ایک اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں زیرعلاج بچوں سمیت 7 افراد ہلاک جبکہ 22 زخمی ہو گئے۔ صوبہ انبارکے قصبے بروانا میں جنگجوئوں کے حملے میں صوبہ انبار کے گورنر احمد الدولامی زخمی ہوگئے۔ داعش نے کرد قبیلے سے تعلق رکھنے والے اپنے 18 جنگجووں کو عدم اعتماد کی بنا پر قتل کر دیا۔

ادھر شام میں بشارالاسد کی حامی سرکاری فوج کے مخالفین کے زیر قبضہ علاقوں میں حملوں میں 106 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ شامی عمومی انقلابی کونسل کے بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی جنگی طیاروں نے ملک کے شمالی علاقہ حلب میں مخالفین کے زیر کنٹرول علاقوں پر بیرل اور ویکیوم بم گرائے جس میں 106 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی صدر باراک اوباما داعش کے خلاف کارروائی کے حوالے سے بدھ کے روز خطاب کریں گے۔ عرب لیگ کے سربراہ نبیل العرابی نے کہا کہ داعش جنگجووں کا مسئلہ فوجی اور سیاسی طریقے سے حل کیا جائے۔ ترکی نے داعش کیخلاف عالمی اتحاد میں شریک ہونے سے انکارکردیا۔