بغداد (جیوڈیسک) عراقی عسکریت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (داعش) کی بغداد کی جانب پیش قدمی جاری ہے اور انہوں نے ملک میں تیل کی سب سے بڑی آئل ریفائنری پر قبضہ کر لیا ہے۔
داعش کے مسلح جنگجوؤں نے تیل کے سب سے بڑے کارخانے بائےجی کے 75 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے تاہم عراقی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے شدت پسندوں کے حملے کو ناکام بناتے ہوئے 40 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا تاہم تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی، عراقی فوج صوبہ دیالہ اور صلاح الدین سے داعش کا قبضہ چھڑانے کے لئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے تاہم اس میں اسے ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی۔
عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے عراقی عوام کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف ڈٹ جائیں اور متحد رہیں ادھر سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے خبردار کیا ہے کہ عراقی حکومت کی فرقہ وارانہ پالیسیوں کی وجہ سے خانہ جنگی کے بادل عراق کے سر پر منڈلا رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ داعش سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں نے موصل سے اس کے 40 شہریوں کو اغوا کر لیا ہے جبکہ ترک حکام کا بھی کہنا ہے کہ اس کے آج 15 ملازمین اغوا کر لیے گئے جب کہ 80 کے قریب ترک شہریوں کو گذشتہ ہفتے اغوا کیا گیا تھا۔