حویجہ (جیوڈیسک) گذشتہ روز کرکوک شہر میں حویجہ کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے 48 شہریوں کو شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ “داعش” کے جنگجوؤں نے پکڑ کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ذرائع کے مطابق حویجہ کے مقام سے درجنوں شہری نقل مکانی کرکے عراقی فوج کے زیرکنٹرول علاقوں میں منتقل ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ داعشی جنگجوؤں نے انہیں گھیرے میں لے لیا اور گولیاں مار کر انہیں قتل کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکوک میں حالیہ ایام میں داعشی جنگجو 250 شہریوں کو نقل مکانی کی کوشش کے دوران قتل کرچکے ہیں جب کہ اقوام متحدہ کے اعدادو شمار کے مطابق داعش نے فرار کی کوشش کرنے والے تین ہزار شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
قبل ازیں داعش نے حویجہ شہر میں داخل ہوکر دسیوں شہریوں کو قتل کردیا تھا۔ داعش کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کرنے والے دوسروں کوبھی علاقہ چھوڑنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔
چند روز پیشتر حویجہ سےکرکوک کی طرف نقل مکانی کرنے والے تین ہزار شہریوں کو داعش نے یرغمال بنا لیا تھا۔ بعد ازاں ان میں سے 12 افراد کے سر قلم کردیے تھے۔
عراق میں انسانی حقوق آبزرویٹری کے مطابق داعش کے 100 سے 120 جنگجوؤں نے حویجہ کے تین ہزار سے زاید شہریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے جنہیں جنگجو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ انسانی حقوق کی رصدگاہ کے مطابق یرغمالیوں میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ داعش نے یرغمال بنائے گئے دسیوں افراد کو قتل کردیا ہے۔ ان میں سے چھ افراد کو زندہ جلا دیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ بغداد سے شمال کی سمت میں 240 کلو میٹرکی مسافت پر واقع کرکوک شہر کے بیشتر علاقے دولت اسلامیہ ’’داعش‘‘ کے قبضے میں ہیں جہاں جنگجوؤں نے مقامی آبادی کے انخلاء پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔ شمالی عراق کے نینویٰ صوبے اور اس کے مرکزی شہر موصل کی طرف عراقی فوج کی پیش قدمی جاری ہے۔ دریائے دجلہ کے کنارے عراقی فوج نے کئی علاقے داعش کے قبضے سے چھڑا نے کا دعویٰ کیا ہے۔