بغداد / بیروت (جیوڈیسک) عراق کے شہر موصل میں اسلامک اسٹیٹ ’’داعش‘‘ نے 13 افراد کو سیکڑوں لوگوں کے سامنے فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
شدت پسند تنظیم دولت اسلامی’’داعش‘‘ نے عراق اور اردن سے تعلق رکھنے والے 13 افراد کو ایشیائی فٹ بال ٹیموں کے مابین فٹبال میچ دیکھنے کی پاداش میں موت کے گھاٹ اتار دیا، عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق فٹ بال میچ دیکھنے کی پاداش میں داعشی جنگجوؤں نے کئی افراد کو حراست میں لے رکھا تھا، حال ہی میں انھیں یرموک کالونی کے ایک اسٹیڈیم میں لایا گیا جہاں مقامی آبادی کی بڑی تعداد کو بھی جمع کیا گیا تھا، سیکڑوں کے مجمع میں داعشی جنگجوؤں نے فٹبال میچ کے شائقین کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
اس موقع پر داعشی جنگجوؤں کی جانب سے لاؤڈ اسپیکروں پر مسلسل یہ اعلان بھی کیا جاتا رہا ہے کہ دولت اسلامی کے احکام کی مخالفت کرنے والوں کا یہی انجام ہوگا، قتل کیے گئے عراقی اور اردنی شہریوں کی لاشیں وہیں پھینک دی گئیں اور ان کے عزیزو اقارب کو میتیں اٹھانے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔
شام کے شہر کوبانی میں کرد جنگجوؤں اور اسلامک اسٹیٹ داعش کے درمیان لڑائی جاری ہے اور کرد جنگجوؤں نے ایک پہاڑی پر قائم داعش کے اڈے پر قبضہ کرکے وہاں سے بھاری مقدار میںاسلحہ اور گولہ بارود قبضہ میں لے لیا ہے جبکہ جھڑپ میں 11داعشی جنگجو بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔