عراق نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو یکسر مسترد کر دیا

 Mustafa-al-Kadhimi

Mustafa-al-Kadhimi

عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراق نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر مبنی اجلاس کو مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عراقی وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عراقی حکومت عربیل میں بعض قبائل کے نمائندوں کے اسرائیل کے ساتھ حالات کو معمول پر لانے کے لیے غیر قانونی ملاقاتوں کو سخت لہجے کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مذکورہ اجلاسوں میں شرکت کرنے والے عراقی عوام کی نمائندگی نہیں کرتے بلکہ صرف ان کے اپنے خیالات ہیں، کہا گیا کہ مذکورہ ملاقاتوں کا مقصد 10 اکتوبر کو ہونے والے قبل از وقت انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ تقسیم کو ہوا دینا تھا۔

وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ معمول پر لانے کے خیال کو آگے بڑھانا قانونی ، آئینی اور سیاسی طور پر ناقابل قبول ہے۔ عراقی حکومت اس سے قبل ’’منصفانہ فلسطینی مقصد، فلسطینی عوام کے حقوق کے دفا ، دارالحکومت‘‘ کے بارے میں عراق کا تاریخی اور ناقابل تغیر موقف اپنا چکی ہے۔ فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس ہونا چاہیے اور صیہونی حملوں کا خاتمہ ہونا چاہیے۔