واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے دعوی کیا ہے کہ عراق و لبنان میں پُر تشدد احتجاجی مظاہروں کا موجب ایران ہے۔
پومپیو نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں عراق اور لبنان میں بیروزگاری، بد عنوانی اور سرکاری خدمات کے فقدان جیسے اسباب کے ساتھ چھڑنے والے مظاہروں پر توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ “عراقی و لبنانی عوام اپنے ملکوں کا کنٹرول دوبارہ اپنے ہاتھ میں لینے کے متمنی ہیں اور ایرانی انتظامیہ کے انقلاب کے نام پر صرف اور صرف بد عنوانیوں کو جنم دینے کی سوچ رکھتے ہیں۔ عراقی و لبنان عوام اپنے ذاتی اظہارِ خیال کو ایرانی پیشوا علی خامنائی کے جبری نظریے سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔”
واضح رہے کہ عراقی عوام، بیروزگاری، خرد برد اور سرکاری خدمات کی کمیابی کے خلاف احتجاج کرنے کے زیر مقصد ملک کے مختلف علاقوں میں جلسے جلوس نکال رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عراق مشن نے اطلاع دی تھی کہ یکم اکتوبر سے ابتک جاری مظاہروں میں 254 افراد ہلاک جبکہ ہزاروں زخمی ہو گئے ہیں۔
لبنان میں 17 اکتوبر کو اقتصادی مسائل اور نئے ٹیکسوں کے خلاف رد عمل کے طور پر چھڑنے والے احتجاجی مظاہرے ٹیکنو کریٹس پر مشتمل ایک خود مختار حکومت قائم کیے جانے کے مطالبے کے ساتھ جاری ہیں۔