کرکوک (اصل میڈیا ڈیسک) شمالی عراق کے شہر کرکوک میں واقع امریکی فوجی اڈے کو میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں ایک امریکی کنٹرکٹرہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
جمعہ کے روز ‘داعش’ کے خلاف قائم عالمی اتحادی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا کہ کرکوک میں فوجی اڈے پر میزائل حملے میں ایک امریکی شہری ٹھیکیدار ہلاک اور متعدد امریکی فوجی اور عراقی اہلکار زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اتحادی فوج نے جوابی کارروائی کے ساتھ اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
عراقی فوج نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا ہے کہ جمعہ کی شام کرکوک شہرکے قریب کے امریکی فوجی اڈے پرکئی گولے گرے جس کے نتیجے میں وہاں پر جانی نقصان ہوا ہے۔ اس فوجی اڈے پر امریکی اور عراقی فوجی موجود تھے۔تاہم عراقی فوج نے اس واقعے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسزکو اڈے کے قریب ایک ایک خالی گاڑی میں کاتیوشا راکٹ لانچر ملا۔ کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس اڈے شہر سے15 کلو میٹر شمال مغرب میں واقع اڈے میں امریکی فوج، عراق کی وفاقی پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس کے اہلکارں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
آئی ایس آئی ایس کے کارکن خطے میں سرگرم عمل ہیں ، بغداد میں حکومت گرانے کے مقصد سے گوریلا حربوں کا رخ کرتے ہیں کیونکہ اس نے دسمبر 2017 میں اپنے زیر کنٹرول تمام علاقوں پر دوبارہ قبضہ کیا تھا اور فتح کا اعلان کیا تھا۔
دسمبر 2017ء کو ‘داعش’ کی عراق میں شکست کے بعد اب داعشی جنگجو اس علاقے عراقی حکومت ختم کرنے کے لیے گوریلا کارروائیاں کررہے ہیں۔ حال ہی ایک امریکی عسکری عہدیدار نے کہا تھا کہ عراق میں موجود فوجی اڈوں کو ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کی طرف سے حملوں کا سامنا ہے۔