بغداد (جیوڈیسک) عراق کے شہر تکریت میں فوجی اڈے پر 5 خودکش حملوں میں کم ازکم 15 اہلکار ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے۔
عراق کے شمالی شہر تکریت کے مضافات میں امریکا کے سابقہ فوجی کیمپ کے مغربی گیٹ پر 2 خودکش حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جب کہ 3 مزید خودکش حملہ آوروں نے خود کو فوجی اڈے کے اس حصے میں اڑا لیا جہاں عراقی پولیس کو تربیت فراہم کی جارہی تھی۔
عراقی حکام کے مطابق حملوں میں 15 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جب کہ 22 زخمی ہوئے، زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے جہاں ڈاکٹرز کے مطابق متعدد اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب شدت پسند تنظیم داعش نے فوجی کیمپ پر خود کش حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عراقی وزارتِ دفاع کے مطابق حالیہ حملے رمادی میں داعش کی پسپائی کا ردِ عمل ہیں جب کہ داعش کے 22 خودکش بمباروں کی جانب سے رمادی کے علاقے امبار پر حملے کو ناکام بنایا گیا ہے۔