تہران (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر کا کہنا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل مارنے کا مقصد کسی کو قتل کرنا نہیں تھا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سینئر کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں امریکی اڈوں پر ایران کے میزائل حملوں کا مقصد کسی کو قتل کرنا نہیں تھا بلکہ امریکا کی فوجی مشینری کو نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے میزائل حملے خطے میں امریکی اہداف کو نشانہ بنانے کے ایک تسلسل کا آغاز ہیں۔
ایرانی کمانڈر کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا سے مناسب انتقام مشرق وسطیٰ سے امریکی افواج کو نکالنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے سیکڑوں میزائل تیار تھے اور جب تہران نے امریکا پر میزائل داغے تو اس نے امریکی جہاز اور ڈرون سسٹم کو ناکام بنانے کے لیے سائبر حملہ بھی کیا۔
امریکا ایران حالیہ کشیدگی کا پس منظر خیال رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھاجس کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا گیا تھا۔
8 جنوری کی علی الصبح ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں موجود امریکی فوج کے دو ہوائی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا جس میں 80 ہلاکتوں کا بھی دعویٰ کیا گیا تاہم امریکا نے اس حملے میں کسی بھی امریکی فوجی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی تردید کی ہے۔