فلوجہ (جیوڈیسک) عراقی فورسز کا محاصرہ کردہ شہر فلوجہ کے پچاس ہزار سے زائد شہری خوراک اور غذائی قلت کی وجہ سے موت کے دہانے پہنچ چکے ہیں، اقوام متحدہ نے سرکاری افواج کو امداد کے لیے راستہ دینے اور داعش سے لوگوں کی انخلا کے لیے اپیل کی ہے۔
فلوجہ شہر کے باسیوں کی حالت داعش کے ظلم و ستم اور سرکار ی افواج کے محاصرے کی وجہ سے ابتر ہو چکی ہے شہریوں کو داعش کے زیر قبضہ فلوجہ کو چھوڑنے کی اجازت ہے اور نہ ہی باہر سے امداد کی توقع ہے کیونکہ عراقی فورسز نے فلوجہ کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے یہاں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ تین مہینوں سے خوراک، غذائی قلت، دوائیوں کی عدم موجودگی اور مسلسل لڑائیوں کے باعث پچاس ہزار سے زائد شہری موت کے دہانے تک پہنچ گئے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اب تک 140 افراد اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے عراقی افواج کو ہنگامی امداد کے لیے راستہ دینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ شدت پسند داعش سے اپیل کی ہے کہ فلوجہ سے لوگوں کی انخلا کی اجازت دی جائے۔