عراق میں 40 سے زائد مجرموں کو پھانسی

Execution

Execution

بغداد (جیوڈیسک) اقوام متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عراق میں کم از کم 42 دہشتگردوں کو پھانسی کی سزا دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عراق میں رواں ہفتے کے دوران منگل اور بدھ کے روز دہشت گردی اور قتل عام میں ملوث تین درجن سے زائد افراد کو دی گئی موت کی سزا کے تحت پھانسیاں دے دی گئیں۔ ایسے مجرموں کی تعداد عراقی سکیورٹی حکام نے 42 بتائی ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔

عراقی وزارت انصاف کے مطابق موت کی سزا پانے والے مجرموں کی سزائوں پر عدالتی ججوں نے ایک سے زائد مرتبہ دائر کی گئی اپیلوں کی روشنی میں غور کیا اور وہ ہر مرتبہ اسی نتیجے پر پہنچے کہ سنائی گئی سزا درست ہے اور اس پر حکام کو عمل کرنا چاہیے۔ عراقی حکومت کے مطابق پھانسی پانے والے تمام مجرم گھنائونے جرائم میں ملوث تھے اور یہ دہشت گردی کے علاوہ قتل عام کے مرتکب ہوئے تھے۔ واضع رہے کہ عراق دنیا بھر میں پھانسی دینے والا تیسرا ملک ہے۔

سب سے زیادہ موت کی سزا دینے والا ملک چین ہے اور اس کے بعد ایران ہے۔ 2011 میں عراق میں کل 68 مجرموں کو پھانسیاں دی گئی تھیں۔ گزشتہ برس بھی عراق میں 129 مجرم پھانسی گھاٹ تک پہنچے تھے۔ ایک ہفتے کے دوران 42 مجرموں کو تختہ دار پر لٹکانے کے بعد رواں برس عراق میں دی جانے والی پھانسیوں کی تعداد 132 ہو گئی ہے۔