عراق: موصل پر شدت پسندوں کا قبضہ، امریکا کا اظہار تشویش

Jean Saki

Jean Saki

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے عراقی شہر موصل پر شدت پسندوں کے قبضے کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے ٹکڑوں میں بٹے سیاسی گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ عراق کے دشمن کے خلاف متحد ہوجائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی کے مطابق عراق کے دوسرے بڑے شہر پر شدت پسندوں کا قبضہ ملک میں سیکورٹی کی بدترین صورت حال کو ظاہر کرتا ہے، شدت پسندوں نے منگل کو عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ کرتے ہوئے گورنر ہیڈ کوارٹرز، جیل خانہ جات اور ٹیلی ویژن اسٹیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا۔ فوجی عہدیداروں کے مطابق موصل شہر کا مغربی علاقہ اب عسکریت پسندوں کے قبضہ میں ہے

جو مسلسل جنوب کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں جہاں فوجی تنصیبات واقع ہیں۔ موصل پر عسکریت پسندوں کے قبضے کے بعد عراقی وزیر اعظم نے پارلیمنٹ سے علاقے میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی درخواست کر دی ہے، جبکہ علاقے سے لوگوں نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع کردی ہے۔ اُدھر نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ موصل شہر پر قبضے کی صورت میں عراقی سیکورٹی فورس کو فراہم کیے گئے جدید امریکی ہتھیار اور اسلحہ عسکریت پسندوں کے ہاتھ لگ گیا ہے جو تشویش کی بات ہے۔

اخبار نے لکھا کہ لگتا ہے امریکا نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کی ہے اور اب وہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے اپنی افواج کو استعمال کرنے کے بجائے مقامی سیکورٹی فورسز پر انحصار کررہا ہے۔