بغداد (جیوڈیسک) مقتدی الصدر کے سینکڑوں حامیوں نے نئی کابینہ کی منظوری میں جاری تعطل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گرین زون کی روکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا۔ صورتحال سے نمٹنے کے لئے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
مظاہرین نے پارلیمانی نمائندوں کی گاڑیوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔ اطلاعات کے مطابق مشتعل مظاہرین نے عراقی پارلیمنٹ کے ایک نمائندے عمار طعمہ کو زدوکوب بھی کیا۔ مقتدیٰ الصدر کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم حیدر العبادی وزراء کی جگہ غیر جانبدار ٹیکنوکریٹس کی حکومت بنائیں۔
واضح رہے کہ کچھ دنوں سے سید مقتدیٰ صدر اور ان کے حامی عراقی پارلیمنٹ سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت اپنے اراکین میں تبدیلی لائے اور ناکارہ وزراء کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے۔ مظاہرین نے کئی دن بغداد کے گرین زون کے باہر دھرنا بھی دیا اور حکومت اور پارلیمنٹ کے وعدوں کے بعد دھرنا ختم کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔