برسلز (جیوڈیسک) برسلز میں یورپی وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ہم عراق میں لوگوں کو قتل ہوتا نہیں دیکھ سکتے، اگر وہاں یہی صورتِ حال رہی تو ہمیں کردوں کو ہتھیار فراہم کرنا ہوں گے۔ جرمن وزیرِ خارجہ نے اجلاس کو بتایا کہ وہ عراق جا رہے ہیں جہاں وہ کرد رہنماوں اور حکومت سے مذاکرات کریں گے۔
ہنگامی اجلاس فرانس کی جانب سے طلب کیا گیا تھا جس کے وزیرِ خارجہ نے عراق میں جاری کشیدگی پر یورپ کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں نے حالیہ چند ماہ میں شمالی عراق اور شام کے متعدد علاقوں پر قبضہ کیا ہے جس کے بعد وہاں سے مختلف مذہبی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
عراقی فوج کرد فورسز کے ساتھ مل کر ان کا مقابلہ کر رہی ہے اور صدر اوباما کا کہنا ہے کہ عراقی اور کرد فورسز کے لیے امریکی مدد جاری رہے گی۔