عراق (اصل میڈیا ڈیسک) عراقی سیکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ بغداد کے جنوب میں واقع “السیدیہ” کے علاقے میں ’تقدم الائنس‘ کے ایک رہ نما عبدالکریم عبطان کے ہیڈکوارٹر کے قریب ایک بم دھماکہ ہوا اور فائرنگ ہوئی۔
سیکیورٹی ذرائع نے مزید تفصیلات بتائے بغیر مزید کہا کہ ہیڈ کوارٹر پر حملہ دستی بم سے کیا گیا۔
یہ حملہ بغداد میں متعدد جماعتی اور سیاسی ہیڈ کوارٹرز کو مسلح حملوں کا نشانہ بنانے کے بعد کیا گیا ہے۔عراقی حکومت کا کہنا ہے کہ مجرموں کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
العربیہ کے نامہ نگار نے جمعہ کے روز عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی کی سربراہی میں “پروگریس” پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کی اطلاع دی تھی۔ الحلبوسی کو حال ہی میں دوسری مدت کے لیے پارلیمنٹ کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
العربیہ کے نمائندے نے مزید کہا کہ بغداد کے اعظمیہ میں تقدم پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ دو حملہ آوروں نے دھماکہ خیز آلات سے کیا.نامہ نار کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پارٹی کے ہیڈ کوارٹر کو گھیرے میں لے لیا اور فوری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔
پروگریس پارٹی نے ایک گروپ کی طرف سے اعظمیہ میں اس کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گردانہ کارروائی دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرے گی۔
پارٹی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مذموم جارحیت عراق کے اتحاد اور استحکام کے لیے اپنے موقف پر ہماری پابندی کو مزید مضبوط کرے گی۔
عراقی سیکیورٹی میڈیا سیل کی طرف سے اعلان کردہ بیان کے مطابق اس سے پہلے، جمعرات کی شام عراقی دارالحکومت بغداد کے گرین زون کو نشانہ بنایا گیا۔
بغداد میں ہمارے نامہ نگارکے مطابق بغداد کے جنوب میں واقع شہر دورہ کے علاقے کرارا سے گرین زون کی جانب 3 میزائل داغے گئے جہاں بغداد میں امریکی سفارت خانہ واقع ہے۔
رپورٹر نے مزید کہا کہ بغداد میں امریکی دفاعی نظام نے 3 میں سے 2 میزائلوں کو ناکارہ بنا دیا۔ ایک میزائل گرین زون میں قادسیہ کمپلیکس میں گرا۔
بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حالیہ میزائل حملے کے بین الاقوامی اور مقامی سیاسی اثرات سامنے آئے جہاں پینٹاگون نے العربیہ کو دیے گئے بیانات میں کہا کہ اس نے امریکی سفارتی مشن پر حملے کے حوالے سے ایران کو پیغامات بھیجے ہیں۔