بغداد (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیرِ انصاف حسن الشماری نے اعلان کیا ہے کہ جیل کے 2400 قیدیوں کو وسطی اور شمالی صوبوں میں دیگر جیلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابو غریب جیل دارالحکومت بغداد کے مغربی علاقے میں واقعہ ہے۔ یہ جیل 2004ء میں ایک سکینڈل کا محور اس وقت بنا جب امریکی فوجیوں کی جانب سے قیدیوں کے ساتھ انتہائی برا سلوک کئے جانے کی اطلاعات سامنے آئیں۔
سکینڈل کے بعد جیل کا نام تبدیل کر کے بغداد سنٹرل جیل رکھ دیا گیا تھا۔ سابق سربراہ صدام حسین کے دور میں بھی اس جیل میں سینکڑوں قیدیوں کی ہلاکت کی اطلاعات تھیں۔ وزارتِ انصاف نے اعلان کیا کہ جیل کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے اور قیدیوں کی منتقلی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ اعلان کے مطابق اس عمل میں وزارتِ دفاع اور وزارتِ داخلہ کی مدد لی گئی تھی۔
حسن الشماری نے کہا کہ وزارتِ انصاف نے یہ فیصلہ جیلوں کی سکیورٹی کے حوالے سے احتیاطی طور پر لیا ہے اور یہ کہ ابو غریب جیل ایک حساس علاقے میں واقعہ ہے۔ اعلان میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ جیل کی یہ بندش مستقل ہے یا عبوری ہے۔