بغداد (جیوڈیسک) عراق میں برسرپیکار اسلامی ریاست کے جنگجوئوں نے اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے دارالحکومت بغداد کے شمال مشرقی علاقے میں مزید 2 قصبوں پر قبضہ کر لیا جبکہ عراقی پارلیمنٹ ایک بار پھر نئی حکومت بنانے میں ناکام ہو گئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق باغیوں نے بغداد سے 80 کلو میٹر دور دھولیہ قصبے پر قبضہ کر لیااور 3 پولیس اسٹیشنوں، لوکل کونسل ہیڈ کوارٹرز، عدالت اور ایک پل کو دھماکے سے اڑادیا۔ لڑائی میں4 پولیس اہلکار سمیت 6 افراد مارے گئے۔
بغداد کے مغرب میں بھی باغیوں اور سیکیورٹی فورسز میں شدید لڑائی جاری ہے۔ بغداد اوردیالہ میں بم دھماکوں اور فائرنگ سے پولیس کے ایک بریگیڈیئر جنرل سمیت مزید 6 افراد مارے گئے۔
عراق میں نوری المالکی کے مظالم کا شکار شہر فلوجہ کے باشندے فوج کے ہاتھوں قتل ہونے والے اپنے عزیز و اقارب کی میتیں فریزر میں رکھنے اور گھروں سے متصل باغیچوں میں دفنانے پر مجبور ہوگئے۔
نوری المالکی کے زیرکمان فورسز کے ہاتھوں وحشیانہ بمباری میں مارے جانے والے شہریوں کے لواحقین کو اپنے پیاروں کے کفن دفن کا موقع بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف عراقی پارلیمنٹ ایک بار پھر نئی حکومت بنانے میں ناکام ہو گئی ہے۔
عراقی پارلیمنٹ کے قائم مقام اسپیکر مہدی حافظ نے اعلان کیا کہ اتوار کو ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں مختلف پارٹیاں اور دھڑے کسی نتیجے پر نہیں پہنچے اس طرح پارلیمنٹ نئی حکومت تشکیل دینے میں ایک بار پھر ناکام ہو گئی ہے۔ اجلاس منگل تک ملتوی کر دیا گیا۔ دریں اثنا برطانوی مسلم علما نے اسلامی ریاست کے جنگجوئوں کی مذمت کی ہے۔