واشنگٹن (جیوڈیسک) عراق کے دارلحکومت بغداد کے شیعہ آبادی والے علاقے میں ہونے والے خودکش بم حملوں میں کم از کم17 افراد ہلاک جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوئے۔
مشرقی نئے بغداد کے جدیدہ کے تجارتی علاقے میں ایک خودکش بم حملہ آور نے منگل کو بم دھماکہ کیا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ دھماکہ اُس وقت ہوا جب خودکش حملہ آور نے ایک تجارتی سڑک پر دھماکہ خیز مواد کو بھک سے اُڑا دیا۔
ذرائع کے مطابق، دوسرے خودکش حملے میں مغربی بغداد کے علاقے بیاع میں واقع ایک تجارتی سڑک کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم نو افراد ہلاک جب کہ 22 زخمی ہوئے۔
شدت پسندوں کی ایک ویب سائٹ جو عام طور پر انتہا پسندوں کے زیر استعمال ہے، ایک خودساختہ فرد جس نے اپنے آپ کو داعش کے طور پر شناخت کرایا، حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُس نے شیعہ ملیشیا کے ارکان کو ہدف بنایا ہے۔
یہ گروپ شمالی اور مغربی عراق کے وسیع علاقوں پر کنٹرول جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں موصل شہر بھی شامل ہے، جس پر 2014ء میں قبضہ کیا گیا تھا۔
منگل کے روز ہونے والی تشدد کی کارروائیوں سے دو روز قبل مغربی بغداد میں ایک اور خودکش بم حملہ ہوا، جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پیر کے روز، جہادی گروپ کی طرف سے ہونے والے بم حملوں اور فائرنگ میں دارلحکومت کے شمال میں تکریت کے علاقے میں 12 افراد ہلاک ہوئے۔